سیفی سرونجی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    خوشیاں تمام غم میں وہ تبدیل کر گیا

    خوشیاں تمام غم میں وہ تبدیل کر گیا آخر مرے خلوص کی تذلیل کر گیا وہ ایک شخص دوستوں مر تو گیا مگر روشن جہاں میں پیار کی قندیل کر گیا لکھ کر وفا کا نام وہ سادہ ورق پہ آج پوری ہر اک کتاب کی تفصیل کر گیا شعلہ بیاں تھا کتنا خطرناک دوستو لفظوں کا زہر جسم میں تحلیل کر گیا سیفیؔ کی آج ...

    مزید پڑھیے

    کیا پوچھتے ہو درد کے ماروں کی زندگی

    کیا پوچھتے ہو درد کے ماروں کی زندگی یعنی فلک کے ڈوبتے تاروں کی زندگی پھیلاؤں ہاتھ جا کے بھلا کس کے سامنے ہم کو نہیں گوارا سہاروں کی زندگی ساحل پہ آ کے موج تلاطم سے بارہا برباد ہو گئی ہے ہزاروں کی زندگی آتی ہے یاد کیوں مجھے رہ رہ کے آج بھی گلشن کے دل فریب نظاروں کی زندگی ہے ...

    مزید پڑھیے

    وفا خلوص محبت عبادتیں اس کی

    وفا خلوص محبت عبادتیں اس کی بھلا نہ پاؤں گا یارو محبتیں اس کی قدم قدم پہ مجھے جس نے حوصلہ بخشا چراغ راہ بنی ہیں نصیحتیں اس کی ہر ایک موڑ پہ اس نے مجھے سنبھالا ہے میں خوش نصیب کہ پائیں رفاقتیں اس کی ہے کچھ تو بات یقیناً کہ لوگ کہتے ہیں یوں ہی نہیں ہیں زمانے میں شہرتیں اس کی

    مزید پڑھیے

    ایسا نہیں ہم سے کبھی لغزش نہیں ہوتی

    ایسا نہیں ہم سے کبھی لغزش نہیں ہوتی پر جھوٹی کبھی ہم سے نمائش نہیں ہوتی کلیاں بھی نئی سوکھ کے مرجھا گئیں اب تو مدت سے مرے شہر میں بارش نہیں ہوتی دھرتی کبھی کانپی کبھی آکاش بھی لرزا اک شخص کو لیکن ذرا جنبش نہیں ہوتی کھودو گے زمیں روز تو نکلے گا دفینہ کوشش جسے کہتے ہیں وہ کوشش ...

    مزید پڑھیے