Saif Sasarami

سیف سہسرامی

سیف سہسرامی کی غزل

    جاگا ہے کچی نیند سے مت چھیڑئیے اسے

    جاگا ہے کچی نیند سے مت چھیڑئیے اسے کیا جانے کیا جنون میں منہ سے نکل پڑے ساون کی رت بھی اب کے برس بے خبر گئی بادل اٹھے تو جانے کہاں پر برس گئے قد آوری پہ اپنی ہمیں ناز تھا بہت سورج اگا تو قد سے بھی سائے دراز تھے مجرم بنے کہ سکہ تھا عہد قدیم کا بازار لے گئے تو گرفتار ہو گئے بچپن کی ...

    مزید پڑھیے