Sahir lakhnavi

ساحر لکھنوی

ساحر لکھنوی کی غزل

    فصل ایسی ہے الفت کے دامن تلے

    فصل ایسی ہے الفت کے دامن تلے ہم جلیں تم جلو ساری دنیا جلے تپ کے کندن کی مانند نکھرا جنوں جس قدر غم بڑھا بڑھ گئے حوصلے دل میں پھیلی ہے یوں روشنی یاد کی جیسے ویران مندر میں دیپک جلے جشن سے میری بربادیوں کا چلو دوستو آؤ شیشے میں شعلہ ڈھلے ہر نفس جیسے جینے کی تعزیر ہے کتنے دشوار ...

    مزید پڑھیے