خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے
خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے تڑپ کے پھر کوئی دامن کو تیرے تھام نہ لے بس ایک سجدۂ شکرانہ پائے ساقی پر یہ مے کدہ ہے یہاں پر خدا کا نام نہ لے وفا تو کیسی جفا بھی نہیں ہے اب ہم پر اب اتنا سخت محبت سے انتقام نہ لے زمانے بھر میں ہیں چرچے مری تباہی کے میں ڈر رہا ہوں کہیں کوئی تیرا ...