Sahir Bhopali

ساحر بھوپالی

  • 1911

ساحر بھوپالی کی غزل

    خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے

    خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے تڑپ کے پھر کوئی دامن کو تیرے تھام نہ لے بس ایک سجدۂ شکرانہ پائے ساقی پر یہ مے کدہ ہے یہاں پر خدا کا نام نہ لے وفا تو کیسی جفا بھی نہیں ہے اب ہم پر اب اتنا سخت محبت سے انتقام نہ لے زمانے بھر میں ہیں چرچے مری تباہی کے میں ڈر رہا ہوں کہیں کوئی تیرا ...

    مزید پڑھیے