عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب
عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب حسن کیا ہے جلوہ آرائی بہ انداز حجاب روح مضطر دل پریشاں چشم ہے محروم خواب میں بہت مسرور ہوں اے عشق تو ہے کامیاب جاں نثاروں پر تمہارے راز یہ افشا ہوا موت لطف سرمدی ہے زیست یکسر اضطراب چاک دامانی کا غم ہے اب نہ کچھ فکر رفو کر چکے دیوانے تم سے ...