Saghir Ahmad Saghir Ahsani

صغیر احمد صغیر احسنی

صغیر احمد صغیر احسنی کی غزل

    عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب

    عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب حسن کیا ہے جلوہ آرائی بہ انداز حجاب روح مضطر دل پریشاں چشم ہے محروم خواب میں بہت مسرور ہوں اے عشق تو ہے کامیاب جاں نثاروں پر تمہارے راز یہ افشا ہوا موت لطف سرمدی ہے زیست یکسر اضطراب چاک دامانی کا غم ہے اب نہ کچھ فکر رفو کر چکے دیوانے تم سے ...

    مزید پڑھیے

    دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں

    دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں میری ہستی کا اگر ٹوٹ گیا ساز کہیں عشق محکوم سہی بیکس و مجبور سہی حسن تنہا بھی ہوا ہے اثر انداز کہیں غم نا قدریٔ دنیا تو نہیں ہے لیکن نگہ دوست نہ کر دے نظر انداز کہیں خامیٔ ذوق طلب نے ہمیں رکھا محروم یہ غلط ہے نہ سنی ہو تری آواز کہیں بحر ...

    مزید پڑھیے