Saghir Ahmad Saghir Ahsani

صغیر احمد صغیر احسنی

صغیر احمد صغیر احسنی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب

    عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب حسن کیا ہے جلوہ آرائی بہ انداز حجاب روح مضطر دل پریشاں چشم ہے محروم خواب میں بہت مسرور ہوں اے عشق تو ہے کامیاب جاں نثاروں پر تمہارے راز یہ افشا ہوا موت لطف سرمدی ہے زیست یکسر اضطراب چاک دامانی کا غم ہے اب نہ کچھ فکر رفو کر چکے دیوانے تم سے ...

    مزید پڑھیے

    دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں

    دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں میری ہستی کا اگر ٹوٹ گیا ساز کہیں عشق محکوم سہی بیکس و مجبور سہی حسن تنہا بھی ہوا ہے اثر انداز کہیں غم نا قدریٔ دنیا تو نہیں ہے لیکن نگہ دوست نہ کر دے نظر انداز کہیں خامیٔ ذوق طلب نے ہمیں رکھا محروم یہ غلط ہے نہ سنی ہو تری آواز کہیں بحر ...

    مزید پڑھیے