Sagar Jalalabadi

ساگر جلال آبادی

ساگر جلال آبادی کی غزل

    پیمانہ ترے لب ہیں آنکھیں تری مے خانہ

    پیمانہ ترے لب ہیں آنکھیں تری مے خانہ جس نے بھی تجھے دیکھا تیرا ہوا دیوانہ اس طرح بدل جانا اک پل میں ترا ساقی ہر شخص بلاتا ہے کہہ کر تجھے بیگانہ مشہور زمانے میں ہے دریا دلی تیری اک جام دے مجھ کو بھی اے ساقیٔ مستانہ اے شمع تیری لو میں وہ کون سی خوبی ہے جو تجھ سے گلے مل کر جل جاتا ...

    مزید پڑھیے