Safdar Ali Safdar

صفدر علی صفدر

صفدر علی صفدر کی نظم

    ذرا سوچو تو کیا ہوگا

    زمیں اڑتی پھرے گی آسماں نیچے بچھا ہوگا ذرا سوچو تو ایسا ہوگا دنیا میں تو کیا ہوگا ستاروں کو پکڑ کر لوگ کمروں میں سجائیں گے ہوا کو باندھ کر رکھیں گے گرمی میں چلائیں گے کبھی سورج نہیں نکلا تو سستی کی سزا دیں گے اٹھک بیٹھک کرائیں گے اسے مرغا بنا دیں گے کبھی کر دے منع جو چاند راتوں ...

    مزید پڑھیے