Saeeda Jahan Makhfi

سعیدہ جہاں مخفی

سعیدہ جہاں مخفی کی غزل

    اپنی کھوئی ہوئی توقیر نمایاں کر دیں

    اپنی کھوئی ہوئی توقیر نمایاں کر دیں کیوں نہ تاریکئ محفل کو فروزاں کر دیں نور‌ سلطانہ و رضیہ کی حمیت کی قسم گنبد‌ چرخ کو اک بار تو لرزاں کر دیں فاطمہ زہرہ کے دل دوز تحمل کی قسم عظمت رفتہ سے دنیا میں چراغاں کر دیں جبر اور ظلم کی بنیاد کو ڈھ کر بہنو آؤ اب ہمت مردانہ کو حیراں کر ...

    مزید پڑھیے