Saeed Aasim

سعید عاصم

سعید عاصم کی غزل

    عدو سے شکوۂ قید و قفس کیا

    عدو سے شکوۂ قید و قفس کیا تمہارے بعد جینے کی ہوس کیا ہم اپنی دسترس میں بھی نہیں ہیں زمانے پر ہماری دسترس کیا کئی دن سے یہ دل کیوں مضطرب ہے نہیں چلتا اب اس پہ اپنا بس کیا ہمارے پاؤں میں چھالے پڑے ہیں تو پھر اس میں خطائے خار و خس کیا جہاں خالی جگہ ہے بیٹھ جاؤ عقیدت میں یہ فکر پیش ...

    مزید پڑھیے