Sadiya Sethi

سعدیہ سیٹھی

سعدیہ سیٹھی کی غزل

    وہ رت جگوں کا بھی مجھ سے حساب مانگتا ہے

    وہ رت جگوں کا بھی مجھ سے حساب مانگتا ہے وہ اپنا کھویا ہوا کیوں شباب مانگتا ہے عجیب شخص ملا ہے رہ محبت میں جو بات بات کا مجھ سے جواب مانگتا ہے بہت ہی شوخ ہے وہ مجھ سے شام ہوتے ہی خود اپنی آنکھوں کی مجھ سے شراب مانگتا ہے وہ چاہتا ہے مجھے ٹوٹ کر سمجھتی ہوں مگر وہ کیوں مرا مجھ سے ...

    مزید پڑھیے