کیوں بھٹکتی صحرا میں گھر بھی اک خرابہ تھا
کیوں بھٹکتی صحرا میں گھر بھی اک خرابہ تھا بے نشاں اداسی کا بے اماں احاطہ تھا جب کبھی نظر آیا خواب میں نظر آیا وہ جہاں پہ رہتا تھا کون سا علاقہ تھا داخلی کشاکش سے با خبر تو ہو جاتا ذہن سوچتا کیا تھا دل کا کیا تقاضہ تھا اس نے حال جب پوچھا میں بھی مسکرا اٹھی اک وہی تو لمحہ تھا جب ...