Sadiya Roshan Siddiqui

سعدیہ روشن صدیقی

سعدیہ روشن صدیقی کی غزل

    کیوں بھٹکتی صحرا میں گھر بھی اک خرابہ تھا

    کیوں بھٹکتی صحرا میں گھر بھی اک خرابہ تھا بے نشاں اداسی کا بے اماں احاطہ تھا جب کبھی نظر آیا خواب میں نظر آیا وہ جہاں پہ رہتا تھا کون سا علاقہ تھا داخلی کشاکش سے با خبر تو ہو جاتا ذہن سوچتا کیا تھا دل کا کیا تقاضہ تھا اس نے حال جب پوچھا میں بھی مسکرا اٹھی اک وہی تو لمحہ تھا جب ...

    مزید پڑھیے