کارواں لٹ گیا راہبر چھٹ گیا رات تاریک ہے غم کا یارا نہیں
کارواں لٹ گیا راہبر چھٹ گیا رات تاریک ہے غم کا یارا نہیں راہ میں بھی کوئی شمع جلتی نہیں آسماں پر بھی کوئی ستارا نہیں یہ بہار و خزاں یہ خوشی اور غم یہ حسیں نازنیں دل کے پتھر صنم سب سہارے ہیں بس چار دن کے لیے زندگی بھر کا کوئی سہارا نہیں میری غیرت مری آن کا امتحاں تیری سازش پہ ...