اب ڈر نہیں لگتا
ایک ڈر تھا تنہائی کا ایک ڈر تھا جدائی کا جو مسلسل میرے ساتھ رہتا تھا کل کا دن جو گزر گیا بہت بھاری لگتا تھا لگتا تھا کسی ایسے دن کا بوجھ اٹھا نہ پاؤں گی آدھے ادھورے راستے میں ہی مر جاؤں گی مگر کل کا دن بھی آ ہی گیا اور ریت کا وہ گھروندا ساتھ ہی بہا لے گیا جس میں رکھے تھے میں نے رنگ ...