کالا پربت
یہ کالا پربت اور زار و قطار روتا ہوا جھرنا یہ بیکل وادیاں آنکھوں میں آنسو لئے ہوئے یہ پگڈنڈی کا موڑ اور تم کہتے ہو ویرانوں میں نئی روشنی آ گئی روشنی کی لو میں زندگی آ گئی لیکن پونم یہ کالا پربت مجھے کچھ دیکھنے نہیں دیتا خوفناک دھواں میری آنکھوں کو اندھا کئے دیتا ہے تمہیں کہو میں ...