Rizwanur Raza Rizwan

رضوان الرضا رضوان

رضوان الرضا رضوان کی غزل

    تمہاری یاد تمہارا خیال کافی ہے

    تمہاری یاد تمہارا خیال کافی ہے سکون دل کے لئے اور سب اضافی ہے اب اس سے ترک تعلق کے بعد کیا ملنا یہ جرم وہ ہے جو نا قابل تلافی ہے وصال یار کی حسرت نکال دی دل سے سنا ہے میں کہ یہ عشق کے منافی ہے وہ بے وفا مجھے کہتا ہے اور میں اس کو یہ مسئلہ بھی مرے بیچ اختلافی ہے بجا کہ میں ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اسی لباس اسی پیرہن میں رہنا ہے

    اسی لباس اسی پیرہن میں رہنا ہے اسے فقط مرے شعر و سخن میں رہنا ہے تمام عمر ترا ہاتھ میرے ہاتھ میں ہو تمام عمر اسی اک جتن میں رہنا ہے وہ اہل حسن ہیں ہم سے جدا ہے بزم ان کی ہم اہل فن ہیں ہمیں اہل فن میں رہنا ہے ہے تیرا اور مرا ساتھ چند لمحوں کا پھر اس کے بعد کسے انجمن میں رہنا ہے کسے ...

    مزید پڑھیے

    زبان پہ نالہ و فریاد کے سوا کیا ہے

    زبان پہ نالہ و فریاد کے سوا کیا ہے ہمارے دل میں تری یاد کے سوا کیا ہے ادھر تو رنگ ہے مستی ہے شادمانی ہے ادھر بس اک دل ناشاد کے سوا کیا ہے جو دیکھیے تو ادھر سو جہان ہیں آباد ادھر اک عالم برباد کے سوا کیا ہے خزاں کی فکر نہ اب انتظار فصل بہار چمن میں شکوۂ صیاد کے سوا کیا ہے ہے ایک ...

    مزید پڑھیے

    محبت کا سفر ہے اور میں ہوں

    محبت کا سفر ہے اور میں ہوں وہ منظور نظر ہے اور میں ہوں پرندہ بے رخی کا اڑ رہا ہے وفا کا اک شجر ہے اور میں ہوں قفس میں لے چلا صیاد مجھ کو خیال بال و پر ہے اور میں ہوں سفر آسان کتنا ہو گیا ہے وہ میرا ہم سفر ہے اور میں ہوں وہی آنگن وہی محراب و منبر وہی دیوار و در ہے اور میں ہوں اب ان ...

    مزید پڑھیے

    تھا نگاہوں میں بسایا جانے کس تصویر کو

    تھا نگاہوں میں بسایا جانے کس تصویر کو دیکھ کر حیران ہیں اب خواب کی تعبیر کو اس نے دل کی دھڑکنیں سن کر شب تاریک میں کر لیا محسوس میرے نالۂ شب گیر کو کیسا قاتل تھا مرا شوق شہادت دیکھ کر رکھ دیا ظالم نے اپنے ہاتھ سے شمشیر کو دفعتاً خود اس کا چہرہ بھی کتابی ہو گیا میرے رخ پر پڑھ لیا ...

    مزید پڑھیے

    عزیز اتنا ترا رنگ و بو لگے ہے مجھے

    عزیز اتنا ترا رنگ و بو لگے ہے مجھے کوئی قریب سے گزرے تو تو لگے ہے مجھے سفر خیال کا میں کس طرح تمام کروں تری ہر ایک ادا چار سو لگے ہے مجھے ضرور کوئی عجب شے ہے تجھ میں پوشیدہ کہ تیرا ذکر بھی اب کو بہ کو لگے ہے مجھے میں آسمان کی جانب بھی دیکھتا ہوں مگر جو میرا چاند ہے وہ خوبرو لگے ہے ...

    مزید پڑھیے

    وہ اپنی آن میں گم ہے میں اپنی آن میں گم

    وہ اپنی آن میں گم ہے میں اپنی آن میں گم یہ اور بات کہ دونوں ہیں جھوٹی شان میں گم میں ہوں یقین میں گم اور وہ گمان میں گم تمام رسم محبت ہے درمیان میں گم مرے فسانۂ دل میں چھپا ہے نام ترا مرا بھی نام ہے کچھ تیری داستان میں گم بہت عجیب ہے یہ بھی بلندی و پستی کوئی زمین میں گم کوئی آسمان ...

    مزید پڑھیے

    کوئی خواب تھا جو بکھر گیا کوئی درد تھا جو ٹھہر گیا

    کوئی خواب تھا جو بکھر گیا کوئی درد تھا جو ٹھہر گیا مگر اس کا کوئی بھی غم نہیں جو گزر گیا سو گزر گیا یہ دل و نظر کا معاملہ بھی بہت عجیب و غریب ہے کبھی ان لبوں پہ ہنسی رہی کبھی اشک آنکھ میں بھر گیا میں زباں سے کچھ بھی نہ کہہ سکا وہ نظر سے کچھ نہ سمجھ سکا نہ مرے ہی دل سے جھجک گئی نہ تو ...

    مزید پڑھیے