یونہی گر لطف تم لیتے رہوگے خوں بہانے میں
یونہی گر لطف تم لیتے رہوگے خوں بہانے میں تو بسمل ہی نظر آئیں گے ہر سو اس زمانے میں ذرا دم لو تو پھر تم کو سنائیں داستاں دل کی ابھی کچھ رنگ بھرنا ہے ہمیں غم کے فسانے میں لہو سے ہو گئی رنگین دیکھو آستیں اپنی ہزاروں کوششیں کیں تم نے گو دامن بچانے میں یہی کہہ کر اسیران قفس آنسو ...