Rifat Sethi

رفعت سیٹھی

رفعت سیٹھی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    یونہی گر لطف تم لیتے رہوگے خوں بہانے میں

    یونہی گر لطف تم لیتے رہوگے خوں بہانے میں تو بسمل ہی نظر آئیں گے ہر سو اس زمانے میں ذرا دم لو تو پھر تم کو سنائیں داستاں دل کی ابھی کچھ رنگ بھرنا ہے ہمیں غم کے فسانے میں لہو سے ہو گئی رنگین دیکھو آستیں اپنی ہزاروں کوششیں کیں تم نے گو دامن بچانے میں یہی کہہ کر اسیران قفس آنسو ...

    مزید پڑھیے

    پھر تم رخ زیبا سے نقاب اپنے اٹھا دو

    پھر تم رخ زیبا سے نقاب اپنے اٹھا دو اچھا ہے کہ آئینے کو آئینہ دکھا دو جب برق کے احساں سے بچانا ہے خودی کو خود اپنے ہی نالوں سے نشیمن کو جلا دو وہ سامنے آتے نہیں اچھا تو نہ آئیں تم جذب محبت سے حجابات اٹھا دو گل کر سکیں جس کو نہ ہواؤں کے تھپیڑے وہ شمع زمانے میں محبت کی جلا دو تم نے ...

    مزید پڑھیے

    ہوتے ہیں ختم اب یہ لمحات زندگی کے

    ہوتے ہیں ختم اب یہ لمحات زندگی کے مہمان ہیں جہاں میں ہم اور دو گھڑی کے اے بے نیاز میرا سجدہ قبول کر لے میں جانتا نہیں ہوں آداب بندگی کے سانسوں کے تار تم نے غفلت سے توڑ ڈالے نغمے سنو گے اب کیوں کر ساز زندگی کے اب خیریت نہیں ہے تنظیم دو جہاں کی تیور بتا رہے ہیں اس بت کی خود سری ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں وفا والوں کو کب ایذا ستاتی ہے

    محبت میں وفا والوں کو کب ایذا ستاتی ہے یہ وہ ہیں جن کو سولی پر بھی چڑھ کر نیند آتی ہے جنون عشق کی منزل سے واقف ہی نہیں کوئی ہماری چاک دامانی پہ دنیا مسکراتی ہے مسافت راہ الفت کی نہیں آساں دل ناداں محبت ہر قدم پر سینکڑوں فتنے اٹھاتی ہے خدا معلوم کب پردہ اٹھے گا دید کب ...

    مزید پڑھیے

    لوگ اٹھے ہیں تری بزم سے کیا کیا ہو کر

    لوگ اٹھے ہیں تری بزم سے کیا کیا ہو کر اور اک ہم ہیں کہ نکلے بھی تو رسوا ہو کر تیر مژگاں کا ہے یہ گھاؤ بھرے تو کیسے اب تو ناسور بنا زخم یہ گہرا ہو کر شوق دیدار طلب حد ادب سے جو بڑھا حسن نے تاب نظر چھین لی جلوہ ہو کر مجھ سے پوچھے تو کوئی کون ہو تم کیا ہو تم میں نے پہچان کیا تم کو ...

    مزید پڑھیے

تمام