حسن ازل نے پہلے ہمیں جلوہ گر کیا
حسن ازل نے پہلے ہمیں جلوہ گر کیا دنیائے ہست و بود سے پھر بے خبر کیا اس بے نیاز عشق نے آشفتہ سر کیا دیر و حرم سجائے پریشاں نظر کیا آسودگان خاک کو پھر در بدر کیا ذوق نمود صبح میں برگ و شجر کیا تا عمر اپنی ذات کے اندر بسر کیا اس کائنات شوق کو ہم نے بھی سر کیا دم بھر رکے تھے سایۂ ...