ان کی نگاہ ناز کے قابل کہیں جسے
ان کی نگاہ ناز کے قابل کہیں جسے وہ جنس معتبر ہو عطا دل کہیں جسے شب خانۂ حیات کی رونق ہے آج تک وہ روشنی فروغ غم دل کہیں جسے کیا ڈھونڈتے ہو رہ رو سرمایۂ سکوں معدوم ہے وہ نقش ہی منزل کہیں جسے اے اضطراب موج و تلاطم ترے سوا وجہ سکوں وہ کون ہے ساحل کہیں جسے دیوانگئ اہل جنوں پر نہ ...