Raushan Laal Raushan

روشن لال روشن

  • 1921

روشن لال روشن کی غزل

    زندگی کی شراب پانی ہے

    زندگی کی شراب پانی ہے اور وہ بھی خراب پانی ہے جانے والی صدی صدا بر لب آنے والا عذاب پانی ہے نفرتوں کا بدل محبت ہے آگ کا اک جواب پانی ہے حرف باطن بھی حرف ظاہر بھی ایک ایسی کتاب پانی ہے یہ سمندر سمجھ نہیں سکتا ایک پیاسے کا خواب پانی ہے ایک قطرہ نہیں ہے آنکھوں میں ہر طرف بے حساب ...

    مزید پڑھیے