گماں حد نظر تک کیا تھا لیکن کیا نظر آیا
گماں حد نظر تک کیا تھا لیکن کیا نظر آیا جدھر دریا کی موجیں تھیں ادھر صحرا نظر آیا مجھے فرصت کہاں اپنی بصیرت سے میں یہ پوچھوں وہ کیسا آئنہ تھا کون سا چہرہ نظر آیا سمندر بند ہو کر رہ گیا تھا جس کی مٹھی میں تعجب ہے وہ بازی گر سراسیمہ نظر آیا تو کیا آب رواں سے پیاس اپنی دھل نہیں ...