Rauf Yasin Jalali

رؤف یاسین جلالی

رؤف یاسین جلالی کی غزل

    ان آنکھوں میں بسا کوئی زہرہ جبیں ہے اب

    ان آنکھوں میں بسا کوئی زہرہ جبیں ہے اب مضطر کچھ ایسا دل ہے ٹھہرتا نہیں ہے اب بچپن ہی سے تھے رشک حسینان دل فریب عہد شباب ان کا غضب دل نشیں ہے اب دل دار میرے ہاں سے بہت مشتعل گیا اے دل سمجھ لے خیر عدو کی نہیں ہے اب عاشق تمہارا کہتے ہیں دیکھا نہیں کبھی یعنی تمہاری یاد میں خلوت‌ ...

    مزید پڑھیے

    چاک دامن بھی ہوا چاک گریباں کی طرح

    چاک دامن بھی ہوا چاک گریباں کی طرح آنکھ برسے ہے شب غم ابر باراں کی طرح وائے قسمت چھا گئی خاموشی دل میں کس قدر بجھ گیا ہوں میں چراغ‌ گور ویراں کی طرح اس گل‌ رعنا کی الفت چھپ نہیں سکتی کبھی ابھرا ہے داغ وفا مہر درخشاں کی طرح ہے کرامت عشق کی پہنچا میں بام عرش تک گویا اک درویش ہوں ...

    مزید پڑھیے

    آزار دل سے رنگ طبیعت بدل گیا

    آزار دل سے رنگ طبیعت بدل گیا آخر دماغ فکر مسلسل سے چل گیا جلوہ ہزار پردوں میں چھپتا نہیں کبھی تاب رخ نگار سے گھونگھٹ ہی جل گیا دعویٰ کروں گا داور محشر کے سامنے دنیا سے میری تیری کشاکش کا حل گیا افکار تیرے حسن کی جادوگری صنم ہر شعر تیری زلف کی خوشبو میں ڈھل گیا کل زندگی سے اپنی ...

    مزید پڑھیے

    کس کے جلووں نے دکھائی وادئ الفت مجھے

    کس کے جلووں نے دکھائی وادئ الفت مجھے کھینچے ہے اک بھولی بھالی سانولی صورت مجھے میکدے سے اٹھ کے کل معبد میں جا بیٹھا تھا میں غیروں کی مجلس میں یارو لے گئی وحشت مجھے کٹتا ہے دن اس کے ہی دل کش خیالوں میں سدا شب ملے ہے خواب میں کوئی پری طلعت مجھے حاصل عمر رواں داغ تمنا ہے ...

    مزید پڑھیے

    بہت رسوا کیا اس عاشقی نے ہر گلی مجھ کو

    بہت رسوا کیا اس عاشقی نے ہر گلی مجھ کو لیے پھرتی رہی ہر جا یہ میری بیکسی مجھ کو چھپائے سے نہیں چھپتی حقیقت کھل ہی جاتی ہے سر بازار لے آئی مری دیوانگی مجھ کو خبر کیا تھی یہی اک دن قیامت مجھ پہ ڈھائے گی پسند آئی تھی بچپن میں تری یہ سادگی مجھ کو نگاہ ناز نے ان کی مجھے اک ارمغاں ...

    مزید پڑھیے