ان آنکھوں میں بسا کوئی زہرہ جبیں ہے اب
ان آنکھوں میں بسا کوئی زہرہ جبیں ہے اب مضطر کچھ ایسا دل ہے ٹھہرتا نہیں ہے اب بچپن ہی سے تھے رشک حسینان دل فریب عہد شباب ان کا غضب دل نشیں ہے اب دل دار میرے ہاں سے بہت مشتعل گیا اے دل سمجھ لے خیر عدو کی نہیں ہے اب عاشق تمہارا کہتے ہیں دیکھا نہیں کبھی یعنی تمہاری یاد میں خلوت ...