Rauf Raza

رؤف رضا

ممتاز مابعد جدید شاعر

Prominent post-modern poet.

رؤف رضا کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    کوئی زخم کھلا تو سہنے لگے کوئی ٹیس اٹھی لہرانے لگے

    کوئی زخم کھلا تو سہنے لگے کوئی ٹیس اٹھی لہرانے لگے یہ کس کی دعا کا فیض ہوا ہم کیا کیا کام دکھانے لگے دل زار اسی بستی میں چل ترے نام کی سرسوں پھولی ہے چاندی کی سڑک پر چلتے ہوئے اب پاؤں ترے کمھلانے لگے کوئی ڈوب گیا تو کیا ڈوبا کوئی پار اترا تو کیا اترا پر کیا کہیے دل دریا کی جو پاؤں ...

    مزید پڑھیے

    اس کا خیال آتے ہی منظر بدل گیا

    اس کا خیال آتے ہی منظر بدل گیا مطلع سنا رہا تھا کہ مقطع پھسل گیا بازی لگی ہوئی تھی عروج و زوال کی میں آسماں مزاج زمیں پر مچل گیا چاروں طرف اداس سفیدی بکھر گئی وہ آدمی تو شہر کا منظر بدل گیا تم نے جمالیات بہت دیر سے پڑھی پتھر سے دل لگانے کا موقع نکل گیا سارا مزاج نور تھا سارا ...

    مزید پڑھیے

    روشنی ہونے لگی ہے مجھ میں

    روشنی ہونے لگی ہے مجھ میں کوئی شے ٹوٹ رہی ہے مجھ میں میرے چہرے سے عیاں کچھ بھی نہیں یہ کمی ہے تو کمی ہے مجھ میں بات یہ ہے کہ بیاں کیسے کروں ایک عورت بھی چھپی ہے مجھ میں اب کسی ہاتھ میں پتھر بھی نہیں اور اک نیکی بچی ہے مجھ میں بھیگے لفظوں کی ضرورت کیا تھی ایسی کیا آگ لگی ہے مجھ ...

    مزید پڑھیے

    تم بھی اس سوکھتے تالاب کا چہرہ دیکھو

    تم بھی اس سوکھتے تالاب کا چہرہ دیکھو اور پھر میری طرح خواب میں دریا دیکھو اب یہ پتھرائی ہوئی آنکھیں لیے پھرتے رہو میں نے کب تم سے کہا تھا مجھے اتنا دیکھو روشنی اپنی طرف آتی ہوئی لگتی ہے تم کسی روز مرے شہر کا چہرہ دیکھو حضرت خضر تو اس راہ میں ملنے سے رہے میری مانو تو کسی پیڑ کا ...

    مزید پڑھیے

    ہر موسم میں خالی پن کی مجبوری ہو جاؤ گے

    ہر موسم میں خالی پن کی مجبوری ہو جاؤ گے اتنا اس کو یاد کیا تو پتھر بھی ہو جاؤ گے ہنستے بھی ہو روتے بھی ہو آج تلک تو ایسا ہے جب یہ موسم ساتھ نہ دیں گے تصویری ہو جاؤ گے ہر آنے جانے والے سے گھر کا رستہ پوچھتے ہو خود کو دھوکا دیتے دیتے بے گھر بھی ہو جاؤ گے جینا مرنا کیا ہوتا ہے ہم تو ...

    مزید پڑھیے

تمام