گھر سے نکل کے آئے ہیں بازار کے لئے
گھر سے نکل کے آئے ہیں بازار کے لئے یہ بھیڑ بھاڑ اچھی ہے بیکار کے لئے ہم یار کے لئے ہیں نہ دیدار کے لئے ٹیرس پہ آ کے بیٹھے ہیں اخبار کے لئے دل جوئی کر رہا ہے بہت دیر سے طبیب کیا آخری دوا ہے یہ بیمار کے لئے میں نے تو اس دیار میں سب کچھ لٹا دیا دنیا سفر پہ جاتی ہے گھر بار کے لئے میرے ...