غور کرو تو چہرہ چہرہ اوڑھے گہرے گہرے رنگ
غور کرو تو چہرہ چہرہ اوڑھے گہرے گہرے رنگ جگ البم میں بھرے پڑے ہیں اندھے گونگے بہرے رنگ کل شب اس دھرتی پر میں تھا یا پھر چاند ستارے تھے اک منظر تھا تنہا میں اور چاروں اور سنہرے رنگ تیری یاد بھی دھل جائے گی اس موسم کی بارش میں برکھا رت میں دیواروں پر آخر کب تک ٹھہرے رنگ وحشی ...