آنکھ کھلی تو مجھ کو یہ ادراک ہوا
آنکھ کھلی تو مجھ کو یہ ادراک ہوا خواب نگر کا ہر منظر سفاک ہوا جسم و جان کا سارا قصہ پاک ہوا خاکی تھا میں خاک میں مل کر خاک ہوا مجھ پر شک کرنے سے پہلے دیکھ تو لے میرا دامن کس جانب سے چاک ہوا ایک ہی پل میں جا پہنچا دنیا سے پار ڈوبنے والا سب سے بڑا تیراک ہوا ٹکڑوں ٹکڑوں بانٹ رہا ہے ...