Rashid Fazli

راشد فضلی

  • 1940

راشد فضلی کی غزل

    مجرم ہے تمہارا تو سزا کیوں نہیں دیتے

    مجرم ہے تمہارا تو سزا کیوں نہیں دیتے اس شخص کو جینے کی دعا کیوں نہیں دیتے اس پیڑ کے سائے میں بھی کیوں اتنی گھٹن ہے ہیں سبز یہ پتے تو ہوا کیوں دیتے جس خون میں آ جائے سفیدی کی ملاوٹ اس خون کو آنکھوں سے بہا کیوں نہیں دیتے آئینے ستاتے ہیں تو چہرے کو نہ دیکھو آنکھوں میں چمک ہے تو ...

    مزید پڑھیے