ٹوٹ جائے تو کہیں اس کو بھی چین آتا ہے
ٹوٹ جائے تو کہیں اس کو بھی چین آتا ہے دل بے تاب تڑپ کر ہی سکوں پاتا ہے آپ آتے تو ٹھہر جاتے یہ لمحے شاید وقت کو یوں بھی گزرنا ہے گزر جاتا ہے اس تصور سے کہ شب بھر تری رہ دیکھیں گے شام آتی ہے تو دل ڈوب کے رہ جاتا ہے غم کا احساس بھی گنبد کی صدا ہو جیسے دل سے ٹکراتا ہے پھر دل میں پلٹ آتا ...