Rasheed Usmani

رشید عثمانی

رشید عثمانی کی غزل

    اگرچہ میں نے لکھیں اس کو عرضیاں بھی بہت

    اگرچہ میں نے لکھیں اس کو عرضیاں بھی بہت اڑائیں اس نے مگر ان کی دھجیاں بھی بہت ملے گا فائدہ کچھ زیست کے سفر میں مجھے اگرچہ اس میں ہے اندیشۂ زیاں بھی بہت مرے قریب جب آؤ گے جان جاؤ گے برائیاں ہیں اگر مجھ میں خوبیاں بھی بہت بڑے دکھوں میں گزاری ہے زندگی پھر بھی جہاں میں چھوڑی ہیں ہم ...

    مزید پڑھیے

    لاکھ چاہا میں نے پردہ سامنے آیا نہیں

    لاکھ چاہا میں نے پردہ سامنے آیا نہیں میری آنکھوں نے اسے ڈھونڈا مگر پایا نہیں رہرو دشت تمنا کا سفر مشکل ہوا دھوپ تا حد نظر ہے اور کہیں سایہ نہیں کچھ دنوں سے بڑھ رہا ہے میرے دل کا اضطراب اک بھی لمحے نے مجھے آرام پہنچایا نہیں نقش ہے میری صدا اب تک در و دیوار پر تیرے کانوں سے تو اک ...

    مزید پڑھیے