Rasheed Kamil

رشید کامل

رشید کامل کی غزل

    موسم گل بھی مرے گھر آیا

    موسم گل بھی مرے گھر آیا جانے والا نہ پلٹ کر آیا آج یوں دل نے بہائے آنسو آنکھ سے اشک نہ باہر آیا لٹ گئی ضبط کی بستی آخر تیری یادوں کا جو لشکر آیا آنکھ اب تیری جدائی پہ کھلی ہوش میں تجھ کو گنوا کر آیا ایک ہی نقش میں تھے نقش تمام سامنے پھر نہ وہ منظر آیا دھوپ میں اس کی محبت کا ...

    مزید پڑھیے

    کسے ہے لوح وقت پر دوام سوچتے رہے

    کسے ہے لوح وقت پر دوام سوچتے رہے لکھے ہوئے تھے کیسے کیسے نام سوچتے رہے رہ حیات میں رکا ہے کون کتنی دیر کو؟ مسافروں کا وقفۂ قیام سوچتے رہے کسے خبر ہے جلوہ گاہ یار تک پہنچنے کو سیاہ کتنے پڑتے ہیں مقام سوچتے رہے اجڑ کے دل بسا نہیں بچھڑ کے وہ ملا نہیں عذاب ہے کہ ہجر صبح و شام سوچتے ...

    مزید پڑھیے

    رشتۂ دل بھی کسی دن خواب سا ہو جائے گا

    رشتۂ دل بھی کسی دن خواب سا ہو جائے گا تیرے میرے درمیاں وہ فاصلہ ہو جائے گا پیلی پیلی رت جدائی کی اچانک آئے گی قربتوں کا سبز موسم بے وفا ہو جائے گا آئینے رنگوں کے خالی چھوڑ جائے گی دھنک حیرتیں رہ جائیں گی منظر جدا ہو جائے گا کیا نشانہ ٹھیک بیٹھے گا ہوائے تیز میں جو کماں سے تیر ...

    مزید پڑھیے