موسم گل بھی مرے گھر آیا
موسم گل بھی مرے گھر آیا جانے والا نہ پلٹ کر آیا آج یوں دل نے بہائے آنسو آنکھ سے اشک نہ باہر آیا لٹ گئی ضبط کی بستی آخر تیری یادوں کا جو لشکر آیا آنکھ اب تیری جدائی پہ کھلی ہوش میں تجھ کو گنوا کر آیا ایک ہی نقش میں تھے نقش تمام سامنے پھر نہ وہ منظر آیا دھوپ میں اس کی محبت کا ...