Ramz Afaqi

رمز آفاقی

  • 1914

رمز آفاقی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    وہ جو بھی بخشیں وہ انعام لے لیا جائے

    وہ جو بھی بخشیں وہ انعام لے لیا جائے ملال ہی دل ناکام لے لیا جائے بڑا مزہ ہمیں اس بندگی میں حاصل ہو جو صبح و شام ترا نام لے لیا جائے رہے نہ طائر سدرہ بھی اپنی زد سے دور اسے بھی آؤ تہ دام لے لیا جائے ہماری جان سے غم نے لیے ہزاروں کام ہماری خاک سے بھی کام لے لیا جائے مروتوں سے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارا قرب وجہ اضطراب دل نہ بن جائے

    تمہارا قرب وجہ اضطراب دل نہ بن جائے یہ مشکل سہل ہو کر پھر کہیں مشکل نہ بن جائے ارے او تشنہ لب یہ پیاس یہ انداز پینے کا سمندر گھٹتے گھٹتے دور تک ساحل نہ بن جائے یہ مشکوک آدمی لوٹے ہیں جس نے کارواں برسوں دعا مانگوں کہیں یہ رہبر منزل نہ بن جائے چلا تو ہوں ترا بخشا ہوا ذوق طلب لے ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی ایسی شان تو ہوگی

    عشق کی ایسی شان تو ہوگی اس سے تری پہچان تو ہوگی گاؤں کی لڑکی کا کیا کہنا کچھ نہیں وہ انسان تو ہوگی اس کے نگر میں دل کے لیے کچھ صورت اطمینان تو ہوگی کچھ بھی کہہ لو دل کی خلش کو زیست کا یہ عنوان تو ہوگی دار و رسن کے افسانوں میں کیف نہ ہوگا جان تو ہوگی زیر لب وہ موج تبسم میرے لیے ...

    مزید پڑھیے

    جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا

    جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا کتنا غرور راہ کے پتھر میں آئے گا سودائے عشق کہتے ہیں اہل خرد جسے کیا جانے کب یہ وصف مرے سر میں آئے گا ایسی جگہ مکان بنانا نہ تھا مجھے جنگل تمام اڑ کے مرے گھر میں آئے گا مجھ سے نکل کے جائے گا قاتل مرا کہاں اک دن تو میرے سامنے محشر میں آئے ...

    مزید پڑھیے

    جھلملاتے ہوئے آنسو بھی عجب ہوتے ہیں

    جھلملاتے ہوئے آنسو بھی عجب ہوتے ہیں شام فرقت کے یہ جگنو بھی عجب ہوتے ہیں یہ ادا حسن کی ہم کیوں نظر انداز کریں اس کے بکھرے ہوئے گیسو بھی عجب ہوتے ہیں قتل ہو کوئی تو کانپ اٹھتی ہے ساری دنیا درد انساں کے یہ پہلو بھی عجب ہوتے ہیں کس کو گیت اپنے سناتے ہیں وہاں کیا کہیے نغمہ خوانان ...

    مزید پڑھیے

تمام