وہ جو بھی بخشیں وہ انعام لے لیا جائے
وہ جو بھی بخشیں وہ انعام لے لیا جائے ملال ہی دل ناکام لے لیا جائے بڑا مزہ ہمیں اس بندگی میں حاصل ہو جو صبح و شام ترا نام لے لیا جائے رہے نہ طائر سدرہ بھی اپنی زد سے دور اسے بھی آؤ تہ دام لے لیا جائے ہماری جان سے غم نے لیے ہزاروں کام ہماری خاک سے بھی کام لے لیا جائے مروتوں سے ...