Ram Riyaz

رام ریاض

رام ریاض کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    یادوں کے دریچوں کو ذرا کھول کے دیکھو

    یادوں کے دریچوں کو ذرا کھول کے دیکھو ہم لوگ وہی ہیں کہ نہیں بول کے دیکھو ہم اوس کے قطرے ہیں کہ بکھرے ہوئے موتی دھوکا نظر آئے تو ہمیں رول کے دیکھو کانوں میں پڑی دیر تلک گونج رہے گی خاموش چٹانوں سے کبھی بول کے دیکھو ذرے ہیں مگر کم نہیں پاؤ گے کسی سے پھر جانچ کے دیکھو ہمیں پھر تول ...

    مزید پڑھیے

    مجھے کیف ہجر عزیز ہے تو زر وصال سمیٹ لے

    مجھے کیف ہجر عزیز ہے تو زر وصال سمیٹ لے میں جو تیرا کوئی گلہ کروں مری کیا مجال سمیٹ لے مرے حرف و صوت بھی چھین لے مرے صبر و ضبط کے ساتھ تو مرا کوئی مال برا نہیں میرا سارا مال سمیٹ لے یہ تمام دن کی مسافتیں یہ تمام رات کی آفتیں مجھے ان دنوں سے نجات دے مرا یہ وبال سمیٹ لے سبھی ریزہ ...

    مزید پڑھیے

    کسی مرقد کا ہی زیور ہو جائیں

    کسی مرقد کا ہی زیور ہو جائیں پھول ہو جائیں کہ پتھر ہو جائیں خشکیاں ہم سے کنارا کر لیں تم اگر چاہو سمندر ہو جائیں تو نے منہ پھیرا تو ہم ایسے لگے جس طرح آدمی بے گھر ہو جائیں یہ ستارے یہ سمندر یہ پہاڑ کس طرح لوگ برابر ہو جائیں اپنا حق لوگ کہاں چھوڑتے ہیں دوست بن جائیں برادر ہو ...

    مزید پڑھیے

    زنداں میں بھی وہی لب و رخسار دیکھتے

    زنداں میں بھی وہی لب و رخسار دیکھتے دروازہ دیکھتے کبھی دیوار دیکھتے پستی نشین ہو کے میں کتنا بلند تھا گردن جھکا کے تم مرا معیار دیکھتے سب دوڑتے تھے اس کی عیادت کے واسطے جس کو ذرا سا نیند سے بیدار دیکھتے دل بیٹھنے لگے تو نگاہیں بھی تھک گئیں کب تک تری طرف ترے بیمار دیکھتے کس ...

    مزید پڑھیے

    ذرہ انسان کبھی دشت نگر لگتا ہے

    ذرہ انسان کبھی دشت نگر لگتا ہے بعض اوقات ہمیں ایسا بھی ڈر لگتا ہے ہم نشیں تیری بھی آنکھوں میں جھلکتا ہے دھواں تو بھی منجملۂ ارباب نظر لگتا ہے کوئی لیتا ہے ترا نام تو رک جاتا ہوں اب ترا ذکر بھی صدیوں کا سفر لگتا ہے ہم پہ بیداد گرو سنگ اٹھانا ہے فضول کہیں افتادہ درختوں پہ ثمر ...

    مزید پڑھیے

تمام