Ram Lal

رام لعل

اردو کے اہم ترین افسانہ نگار، ناول نگار اور سفرنامہ نویس ۔ تقسیم ، ہجرت اور دوسرے انسانی المیوں کی کہانیاں لکھنے کے لیے معروف ۔ ’زرد پتوں کی بہار‘ کے نام سےپاکستان یاترا کی کہانی لکھی۔

One of the important writers of short stories, novels, and a travelogue. Also known for his tales of pathos and stories relating the Partition. His travelogue of Pakistan was published as 'Zard Patton ki Bahaar'.

رام لعل کی رباعی

    جو عورت ننگی ہے

    میں سمجھا ایسی عورت مجھے ہر کہیں ملےگی۔ سارے یوپی میں۔۔۔ روز پان چبانے سےدانت کتنے گندے ہوجاتے ہیں۔ دیکھتے ہی گھن آنے لگتی اور میں نفرت سے منھ پھیر لیتا۔ بھدے خدوخال، کھچڑی بال اور ماتھا اورمانگ اتنی سرخ جیسےسرخی یہیں سے جنم لیتی ہے۔ بیشتر عورتیں بدن پر صرف ایک دھوتی لپیٹے ...

    مزید پڑھیے

    آنگن

    اس دن صبح صبح ہی نیٹا کے ساتھ کچھ جھگڑا ہوگیا تھا۔ جھگڑا ہوجانے کے بعد ایک دوسرے سے کوئی بات کیے بناہی ہم نے چائے پی اور اسی طرح چپ رہ کر کھانا بھی کھالیا تھا۔ ایسا کرتے وقت ہم ایک دوسرے کی طرف دیکھنے کی بجائے اس آنگن کی طرف خالی خالی آنکھوں سے دیکھتے رہے جس کے سامنے ہی ہم اپنے ...

    مزید پڑھیے

    لوہے کا کمر بند

    بہت عرصہ گزرا کسی ملک میں ایک سوداگر رہتا تھا۔ اس کی بیوی بہت خوبصورت تھی۔ اتنی کہ اس کی محض ایک جھلک دیکھنے کے لئے عاشق مزاج لوگ اس کی گلی کے چکر لگایا کرتے تھے۔ یہ بات سوداگر کو بھی معلوم تھی اس لئے اس نے اپنی بیوی پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔ اس کی اجازت کے بغیر وہ کسی سے ...

    مزید پڑھیے

    اندھیری گلیاں

    گھر سے نکل کر جب وہ سرین محلہ کے ماسٹر تارا سنگھ چوک پر پہنچے تو بجلی کی روشنیاں بجھ گئیں، اور ایک ہیبت ناک اور موت کے تصور سے زیادہ گہرا اندھیرا چھاگیا اور جانے کس گلی کے موڑ پر محلے کا چوکیدار اپنی کرخت، سخت اور دہلادینے والی آواز سے چنگھاڑا، ’’خبردار۔۔۔! خبردار ہو!‘‘ کملیش ...

    مزید پڑھیے

    نصیب جلی

    دروازے کے باہر سائیکل کی گھنٹی سنتے ہی موتا سنگھ کے بچے۔ دروازہ کھولنے کے لیے دوڑ پڑے۔ تینوں بچوں نے ایک ساتھ کنڈی پر ہاتھ رکھا ۔ دروازہ کھول کر تینو ایک ساتھ چلائے، ’’دار جی آگئے، دار جی آگئے!‘‘ اور پھر تینوں ایک ساتھ ہی اچانک موتا سنگھ کی سائیکل پر سوار ہوگئے۔ ایک آگے ...

    مزید پڑھیے

    سمجھوتہ

    حویلی کی نیچی دیوار کی پرلی طرف جانے کس کی پگڑی کاطرہ لہرایا کہ نوری ایک دم سہم کر جھاڑی کے پیچھے دبک گئی۔ سات کوس دور ایک گاؤں وتہ خیل سے وہ پیدل چلتی آرہی تھی۔ اور ان سات کوسوں میں اٹھتے ہوئے ہر ایک قدم کےساتھ اس کا دل بے شمار بار دھڑکا تھا۔ لیکن آسمانی رنگ کے اس طرے کو دیکھ کر ...

    مزید پڑھیے