شمعیں جگنو چاند کے ہالے جمع کرو
شمعیں جگنو چاند کے ہالے جمع کرو بوجھل ہے شب نرم اجالے جمع کرو پینا ہے زہراب ہلاہل مجھ کو بھی میرے یارو پیار کے پیالے جمع کرو شاید خود کو دہرائے تاریخ وفا اپنی بزم میں ہم سے جیالے جمع کرو اور بڑھائیں شان چمن کی جن کے زخم آج وہ کانٹوں کے متوالے جمع کرو سکھ کی منزل کے ساتھی تو ...