اس شہر نگاراں کی کچھ بات نرالی ہے
اس شہر نگاراں کی کچھ بات نرالی ہے ہر ہاتھ میں دولت ہے ہر آنکھ سوالی ہے شاید غم دوراں کا مارا کوئی آ جائے اس واسطے ساغر میں تھوڑی سی بچہ لی ہے ہم لوگوں سے یہ دنیا بدلی نہ گئی لیکن ہم نے نئی دنیا کی بنیاد تو ڈالی ہے اس آنکھ سے تم خود کو کس طرح چھپاؤ گے جو آنکھ پس پردہ بھی دیکھنے ...