Raghib Badayuni

راغب بدایونی

راغب بدایونی کی غزل

    نہیں ہے امن کا دنیا میں اب مقام کوئی

    نہیں ہے امن کا دنیا میں اب مقام کوئی خدا خدا کہے کوئی کہ رام رام کوئی مرے بنائے تو بنتا نہیں ہے کام کوئی وہ کارساز کرے اس کا انتظام کوئی نہ ہوگا بزم کا باتوں سے انتظام کوئی خود اپنی بات پہ تجھ کو نہیں قیام کوئی تمہارے ہو کے جو ہم ذلتیں اٹھاتے ہیں ذلیل ہوگا کسی کا نہ یوں غلام ...

    مزید پڑھیے

    آدمی آدمی سے ملتے ہیں

    آدمی آدمی سے ملتے ہیں آپ بھی کیا کسی سے ملتے ہیں یہ حسیں جس کسی سے ملتے ہیں جانتا ہے مجھی سے ملتے ہیں ہم سے فرقت نصیب کیا جانیں جو مزے زندگی سے ملتے ہیں کیا بتائیں جنوں میں کیا کیا لطف ہم کو ان کی ہنسی سے ملتے ہیں کیا کہیں جب وہ ملتے ہیں تنہا ان سے ہم کس خوشی سے ملتے ہیں اس کی ...

    مزید پڑھیے

    بے خودی ہے حسرتوں کی بھیڑ چھٹ جانے کے بعد

    بے خودی ہے حسرتوں کی بھیڑ چھٹ جانے کے بعد آپ ہی گم ہو گئے ہم راستہ پانے کے بعد میں ہوں وہ شعلہ بھڑکتا ہے جو بجھ جانے کے بعد میں ہوں ایسا پھول کھلتا ہے جو مرجھانے کے بعد مل گئے ہم خاک میں پردے کے اٹھ جانے کے بعد کچھ نظر آنے سے پہلے کچھ نظر آنے کے بعد کس طرح جلوے کو دیکھا دیکھ کر ...

    مزید پڑھیے

    جاؤں کیا منہ لے کے میں وہ بد گماں ہو جائے گا

    جاؤں کیا منہ لے کے میں وہ بد گماں ہو جائے گا رنگ کے اڑنے سے عشق اس پر عیاں ہو جائے گا عیش بزم بے خودی جوش فغاں ہو جائے گا ہم کہاں ہوں گے جو راز غم عیاں ہو جائے گا دوسرا عالم بنے تو ہو سکے تسکین حسن اب ہے جتنا یہ تو صرف امتحاں ہو جائے گا تا اجل پہنچائے گی یہ ناتوانی ہجر میں ضعف ...

    مزید پڑھیے

    ان سے دل ملتے ہی فرقت کی بلا بھی آئی

    ان سے دل ملتے ہی فرقت کی بلا بھی آئی جان آنے بھی نہ پائی کہ قضا بھی آئی اب تو تم گور غریباں کو چلو بے پردہ اس کی شمعوں کو ہوا جا کے بجھا بھی آئی ہجر میں عرش سے ناکام دعا ہی نہ پھری نارسا ہو کے مری آہ رسا بھی آئی بات پوری نہ سنی ہم نے کبھی ناصح کی ٹوک اٹھے اپنی سمجھ میں جو ذرا بھی ...

    مزید پڑھیے

    واہ کیا عالم عجب ہے انتظار یار کا

    واہ کیا عالم عجب ہے انتظار یار کا نام ہے دیدار حسرت حسرت دیدار کا سیر ہے جنت کی سیروں سے ترے عاشق کا دل لے کے جنت کیا کرے بھوکا ترے دیدار کا ذرۂ دل میں اتر آئے ہزاروں آفتاب کیا کرشمہ ہے خیال جلوہ گاہ یار کا بڑھ چلا تھا تیری غفلت سے بھی بار بیکسی موت نے پوچھا مزاج آ کر ترے بیمار ...

    مزید پڑھیے

    ازل کی یاد میں میں گرم آہ سرد ہوا

    ازل کی یاد میں میں گرم آہ سرد ہوا لگی تھی چوٹ کبھی اور آج درد ہوا گزر گیا یہ نگاہوں سے تیرا مرکب حسن تمام عالم دل اک قدم میں گرد ہوا غلط کہ قابل‌ دار و رسن ہوں اہل ہوس بندھائی عشق نے ہمت جسے وہ مرد ہوا پرے وہ عقل سے ہیں اس یقیں نے روک لیا کبھی جو وہم کے پیچھے میں رہ نورد ہوا تمام ...

    مزید پڑھیے

    دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک

    دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک خود اذیت خود اذیت میں شریک ہے غم عشق اپنی قسمت میں شریک ہے یہی ہر ایک حالت میں شریک یاد ہے تیری ہر آفت میں شریک کون ہوتا ہے مصیبت میں شریک اب تو دل کے ساتھ میری جان بھی ہو گئی تیری محبت میں شریک حسن کامل کا کمال عشق دیکھ کس کو وہ کرتا محبت میں ...

    مزید پڑھیے

    نا مناسب ہے خفا نالوں کو سن کر ہونا

    نا مناسب ہے خفا نالوں کو سن کر ہونا ابھی آیا ہی نہیں تم کو ستم گر ہونا ہے ستم کا یہ کرم آہ نہیں کرتے ہم ورنہ آسان نہ تھا صبر کا خوگر ہونا نہیں رہتی کوئی روک اہل جنوں کے آگے کوئی دیوار ہو شق ہو کے اسے در ہونا رو پڑا میں بھی پسیجا جو وہ بت نالوں پر قابل رحم ہے انسان کا پتھر ہونا آ ...

    مزید پڑھیے