Rafie Ajmeri

رفیعی اجمیری

رفیعی اجمیری کی نظم

    چھوٹی سی برقعہ والی

    وہ دیکھو جا رہی ہے چھوٹی سی برقع والی برقع لٹک رہا ہے دامن گھسٹ رہا ہے نیچے کا سارا حصہ مٹی میں اٹ رہا ہے یہ ڈھیلا ڈھالا برقع دب دب کے پھٹ رہا ہے ہر مرتبہ ہوا سے مقنع الٹ رہا ہے پر ڈالے جا رہی ہے چھوٹی سی برقع والی صورت سے سن میں بیگم سات آٹھ سال ہوں گی پردہ کی پر یہ بولو دل میں نہال ...

    مزید پڑھیے