خواہش وصل نے عشاق کو رسوا رکھا
خواہش وصل نے عشاق کو رسوا رکھا حسن نے دل کش و خوش رنگ سراپا رکھا اپنے کردار کے داغوں کو چھپانے کے لیے میرے اعمال پہ تنقید کو برپا رکھا میرے ناکردہ گناہوں کی نمائش کے لیے مجھ کو زنداں میں لگا کر بڑا تالا رکھا صاف انکار نہ کرنے کے بدل ظالم نے میری دل بستگی کو وعدۂ فردا رکھا کون ...