Raeesuddin Fareedi

رئیس الدین فریدی

رئیس الدین فریدی کی غزل

    جوش پر آیا نہیں ہے رقص مستانہ ابھی

    جوش پر آیا نہیں ہے رقص مستانہ ابھی رہنے دو گردش میں تھوڑی دیر پیمانہ ابھی جام خالی ہو کسی کا کوئی خم کے خم چڑھائے یار سمجھے ہی نہیں آداب مے خانہ ابھی اک ذرا پیر مغاں دے دے ہمیں بھی اختیار لا کے جوبن پر دکھا سکتے ہیں مے خانہ ابھی عشق کی فطرت نہ بدلی ہے نہ بدلے گی کبھی شمع روشن ...

    مزید پڑھیے