جوں بھی جو رینگنے نہیں دیتی تھی کان پر
جوں بھی جو رینگنے نہیں دیتی تھی کان پر کالک لگا کے چھوڑ گئی خاندان پر مائل ہیں ذہن و فکر جو اونچی اڑان پر یوں پاؤں ہیں زمیں پہ نظر آسمان پر آرام سے ہیں اونچی عمارات کے مکیں پتھر برس رہے ہیں شکستہ مکان پر ارزاں فروش پر نہیں اٹھتی نظر کوئی رہتی ہے بھیڑ شہر کی مہنگی دکان پر جیسے ...