Qazi Habiburrahman

قاضی حبیب الرحمن

قاضی حبیب الرحمن کی غزل

    ترک الفت کا کچھ خیال بھی ہے

    ترک الفت کا کچھ خیال بھی ہے یہی ممکن مگر محال بھی ہے کیا کھلے عقدۂ حیات و ممات ہر جواب اک نیا سوال بھی ہے ورنہ کیا شے یہ گردش افلاک اس میں شامل کسی کی چال بھی ہے کچھ مرا دل بھی ہے جنوں آثار کچھ تری آنکھ کا کمال بھی ہے اس میں جینے کا بھی ہزار امکان اس میں مرنے کا احتمال بھی ہے دل ...

    مزید پڑھیے