ترک الفت کا کچھ خیال بھی ہے
ترک الفت کا کچھ خیال بھی ہے یہی ممکن مگر محال بھی ہے کیا کھلے عقدۂ حیات و ممات ہر جواب اک نیا سوال بھی ہے ورنہ کیا شے یہ گردش افلاک اس میں شامل کسی کی چال بھی ہے کچھ مرا دل بھی ہے جنوں آثار کچھ تری آنکھ کا کمال بھی ہے اس میں جینے کا بھی ہزار امکان اس میں مرنے کا احتمال بھی ہے دل ...