Qazi Abdul Gaffar

قاضی عبدالغفار

اردو کے معروف ترین فکشن نگاروں میں شامل، اپنی غیر معمولی دلچسپ نثر کے لیے معروف۔’لیلی کے خطوط‘ اور ’مجنوں کی ڈائری‘ جیسی اہم کتابوں کے مصنف۔

One of the prominent Urdu fiction writers; known for her individual prose style in "Laila Ke Khutoot" and "Majnoon Ki Diary".

قاضی عبدالغفار کی رباعی

    سراغ رساں

    اکتوبر کے مہینے کی ۶ تاریخ تھی اور سال تھا ۱۸۸۵ء۔ ۸۵ نہ ہوگا تو ۸۶ء ہوگا۔ غرض تھے گلابی جاڑے۔ ایک فرد کی سردی تھی، صبح صبح تھانہ میں بھنگی جھاڑو لگا رہا تھا۔ اور داروغہ جی برآمدہ میں اپنے پلنگ پر آدھے لیٹے آدھے بیٹھے، حقہ پی رہے تھے۔ منہ ان کا ابھی باسی تھا۔ رات کے جمع شدہ چیز ...

    مزید پڑھیے

    وہ میرا انتظار کر رہی ہے

    زندگی کے پرشور دریا میں، رات کے وقت، کتنے دیے بہے چلے جاتے ہیں۔ حیات انسانی کے کوہساروں میں کتنے جگنو چمکتے ہیں۔ اور پھر ان کو ظلمت شب اپنی چادر میں لپیٹ کر نہ جانے کہاں لے جاتی ہیں؟ آسمان پر کتنی بجلیاں چمکتی ہیں اور پھر کالے بادلوں میں منھ چھپا لیتی ہیں۔ بادل کی گود سےہزار ...

    مزید پڑھیے

    ڈپٹی صاحب کا کتا

    داروغہ جی محلہ کی سڑک پر خراماں خراما تشریف لے جارہے ہیں۔ ان کے ہاتھ میں ایک چھوٹا سا بید کا ٹکرا ہے، جس کی دم میں چمڑےکے کٹے ہوئے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لگے ہوئے ہیں۔ وہ اس کواس طرح ہلاتے اور گھماتے چلے جاتے ہیں کہ چمڑے کے ٹکڑوں کا ایک پھول ہوا میں بن جاتا ہے۔ سیاہ فام چہرہ پر گھنی ...

    مزید پڑھیے

    دیوتاؤں کا صدقہ

    اشخاص:کلاڈیس بالبو:     ایک رومی امیر جو اپنی بیوی کی بدچلنی سےواقف ہے۔لینٹولس:         روما کا ایک نوجوان امیرزادہ جس سےبالبو کی بیگم کے ناجائز تعلقات ہیں۔جولیا:            بالبو کی بدچلن بیوی۔گالیا:            بالبو کا سکریٹری۔لوکسٹا:          بالبو اور جولیا کی کنیز جو زہر دے ...

    مزید پڑھیے

    ہرجائی

    مشرب رندانہ، مزاج محرور، طبیعت آزاد، عقائد لامذہبی کی طرف مائل اور پیشہ اخبار نویسی۔ جنگ یورپ شروع ہو چکی تھی۔ میرا اخبار بمبئی سے شائع ہوتا تھا۔ اور اس زمانہ میں بہت مقبول تھا۔ حکومت کی ٹیڑھی نظریں مجھ پر پڑ رہی تھیں۔ میں بھی چھیڑ سے باز نہ آتا ، اور کچھ نہیں تو میدان جنگ کی ...

    مزید پڑھیے

    کباڑ کی کوٹھڑی

    ’’بلاگردان‘‘ صاحب کا یہ قصہ تو کچھ زیادہ عجیب نہیں، لیکن انداز بیان بہت دلچسپ ہے۔ اس لیے فیس داخلہ قبول کرکے صاحب موصوف کو انجمن کی رکنیت میں شامل کیا جاتا ہے۔‘‘ غدر سے پہلے دادا صاحب مرحوم نے وہ مکان بنایا تھا جس میں ہم رہتے ہیں۔۔۔ پرانا ہے مگر بہت مضبوط ہے! جب غدر شروع ہوا ...

    مزید پڑھیے

    تین پیسے کی چھوکری

    (الف)آج سے پندہ سو برس پہلے!بائی زنطہ کے شاہی سرکر میں، بادشاہ کے وحشی جانوروں کا داروغہ ایک بوڑھا شخص تھا۔ بہت بوڑھا مگر اپنے کام میں بہت ہوشیار۔ اس نے اپنے بوڑھاپے کا سہارا ایک بارہ سالہ چھوکری کو بنالیا تھا۔ جس کو نہ معلوم وہ کہاں سے لایا تھا۔ وہ نہ اس کی بیٹی تھی نہ پوتی، نہ ...

    مزید پڑھیے