Qasid Aziz

قاصد عزیز

قاصد عزیز کی غزل

    اسی طرح مری آنکھوں کو بند ہونا تھا

    اسی طرح مری آنکھوں کو بند ہونا تھا ترے غرور کا پرچم بلند ہونا تھا نگہ کے ساتھ کہاں تک سفر کیا جائے تھکن سے چور مرا بند بند ہونا تھا حصار ذات ہے یا کوئی آئینہ خانہ نہ اس قدر بھی ہمیں خود پسند ہونا تھا شعاع مہر کا دم بھی بڑا غنیمت ہے فصیل شب کو سحر تک بلند ہونا تھا بہت دبیز سہی ...

    مزید پڑھیے