Qamar Jalalabadi

قمر جلال آبادی

قمر جلال آبادی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    با خبر تھا اک نظر میں دو جہاں لے جائے گا

    با خبر تھا اک نظر میں دو جہاں لے جائے گا میری جاں بن کر وہ اک دن میری جاں لے جائے گا آخری ہچکی سے پہلے چارہ گر سے پوچھ لوں جو نظر آتا نہیں رشتہ کہاں لے جائے گا مے کدہ دیر و حرم یا کوئی دوانوں کہ بزم تجھ سے یے بچھڑا ہوا لمحہ کہاں لے جائے گا وہ جو پچھلے سال سب کھیتوں کو سونا دے ...

    مزید پڑھیے

    یا رب ترے کرم سے یہ سودا کریں گے ہم

    یا رب ترے کرم سے یہ سودا کریں گے ہم دنیا میں پی کے خلد میں توبہ کریں گے ہم یوں رسم حسن و عشق کو رسوا کریں گے ہم تم منتظر رہو گے نہ آیہ کریں گے ہم آئینے میں خود اپنا تماشا کریں گے ہم یوں بھی شب فراق گزارہ کریں گے ہم جب تک نہ نظر آؤ گے ایسا کریں گے ہم ہر روز اک خدا کو تراشا کریں گے ...

    مزید پڑھیے

    وہ ستم گر ہے خیالات سمجھنے والا

    وہ ستم گر ہے خیالات سمجھنے والا مجھ سے پہلے مرے جذبات سمجھنے والا میں نے رکھا ہے ہمیشہ ہی تبسم لب پر رو دیا کیوں مرے حالات سمجھنے والا جو نہ سمجھے تیری منزل وہ یوں ہی چلتا رہا رک گیا تیرے مقامات سمجھنے والا جو نہ سمجھے وہ بناتے رہے لاکھوں باتیں ہوا خاموش تری بات سمجھنے ...

    مزید پڑھیے

    اک حسین لا جواب دیکھا ہے

    اک حسین لا جواب دیکھا ہے رات کو آفتاب دیکھا ہے گورا مکھڑا یے سرخ گال ترے چاندنی میں گلاب دیکھا ہے نرگسی آنکھ زلف شب رنگی بادلوں کا جواب دیکھا ہے جھومتے جام سا چھلکتا بدن ایک جام شراب دیکھا ہے ہم تو مل کر نہ مل سکے تم کو تم کو دیکھا کہ خواب دیکھا ہے

    مزید پڑھیے

    یہ درد ہجر اور اس پر سحر نہیں ہوتی

    یہ درد ہجر اور اس پر سحر نہیں ہوتی کہیں ادھر کی تو دنیا ادھر نہیں ہوتی نہ ہو رہائی قفس سے اگر نہیں ہوتی نگاہ شوق تو بے بال و پر نہیں ہوتی ستائے جاؤ نہیں کوئی پوچھنے والا مٹائے جاؤ کسی کو خبر نہیں ہوتی نگاہ برق علاوہ مرے نشیمن کے چمن کی اور کسی شاخ پر نہیں ہوتی قفس میں خوف ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام