ہر اک منزل قیام رہ گزر معلوم ہوتی ہے
ہر اک منزل قیام رہ گزر معلوم ہوتی ہے ہمیں تو زندگی پیہم سفر معلوم ہوتی ہے وہی تنہائی کا عالم وہی بے رونقی ہر سو بیاباں تیری خاموشی بھی گھر معلوم ہوتی ہے ہمارے حاسدوں کی چال آخر رنگ لے آئی بہت بدلی ہوئی ان کی نظر معلوم ہوتی ہے مسیحا بھول جا تیری دوا کچھ کام آئے گی کہ ہر تدبیر اب ...