Qamar Ahsan

قمر احسن

  • 1943

قمر احسن کے تمام مواد

6 افسانہ (Story)

    اسپ کشت مات (۱)

    آفس سے آکر اس نے ادھ میلی کیتلی میں پانی، شکر، دودھ اور چائے کی پتی سب ایک ساتھ ملاکر اسٹو پر رکھ دیا اورکپڑے تبدیل کر کے ملگجے بستر پر لیٹ رہا۔ فائل نمبر ۷۹؍۱۰؍۳ کا ریمائنڈر، فسادات کی رپورٹ کا پروفارما، نیلم کے خط کا جواب اور ابا کو خط، ایمی بیاسس، شاید چائے اور سگریٹ پھر ...

    مزید پڑھیے

    گردباد اور پیلیا

    جب ایک عیسوی سال میں دو بار محرم پڑتا ہے تو انقلاب ضرور آتا ہے۔ ٹھاکر فتح علی خاں اپنی پیلی کوٹھی میں شیشم کی پالش شدہ قدیم ارسٹو کریٹک مسہری سے ٹیک لگائے ہوئے بدبدائے۔ سفید مسہری کی چادر سے ان کی نظریں پھسل کر فرش کی سفید چاندنی اور سفید گاؤ تکیوں پر ٹک گئیں۔۔۔ فرش پر قرآن ...

    مزید پڑھیے

    اسپِ کشت مات (۲)

    آفس کی گیارہ منزل عمارت کے سامنے آتے ہی اسے محسوس ہوا جیسے آنتوں میں کچھ چل رہا ہو۔ جیسے کوئی چوہیا دھیرے دھیرے آنتوں کو کتر رہی ہو۔ منھ اور زبان کڑوے ذائقے سے بھر گئے اور پیٹ میں کوئی شے دوڑتی ہوئی محسوس ہوئی۔ پھر جسم کے تمام مسامات کھلتے چلے گئے اور ٹھنڈی یخ کردینے والی ...

    مزید پڑھیے

    آخری تنہا درخت

    بہت زیادہ سیاہ رات کا شکنجہ اسے بستر پر جکڑے ہوئے تھا۔ سامنےبہت اونچی محراب اور اس کے بعد ایک مدور فصیل، فصیل سے متصل لمحہ بہ لمحہ بڑھتے پھیلتے ہوئے بھیانک درخت کانٹے دار مہیب۔۔۔ اور دو بہت چمکیلی سیاہ آنکھیں۔۔۔ غلیظ اور ہیبت ناک۔ وہ ایک معمول کی طرح اسی مخصوص زاویہ پر ...

    مزید پڑھیے

    بریدہ جسموں کو چمکانے والا بوڑھا

    چٹانوں پر سہ پہر کی سنہری دھوپ پھیل چکی تھی۔ پہاڑی گھاس کے چھوٹے چھوٹے تختوں میں کیڑے پھدک رہے تھے۔ پاس کے ایک چھوٹے درخت کی سب سے اونچی شاخ پر ایک کوّا مسلسل چیخ رہا تھا۔ دور سے ناہموار راستوں پر اچکتا پھلانگتا ایک بوڑھا راستہ میں کچھ تلاش کرتا چلا آرہا تھا۔ بوڑھا کچھ دور ...

    مزید پڑھیے

تمام